محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم!میں یہ تحریر خاص طور پر ان کیلئے لکھ رہی ہوں جو یہ سمجھتے ہیں کہ جنات ‘ چڑیل‘ دیو وغیرہ یہ سب فرضی کہانیاں ہیں۔ حقیقت میں ایسا کچھ بھی نہیں ہے۔ یہ میری سچی آپ بیتی ہے جو میں قارئین عبقری کی نذر کررہی ہوں۔ میں جب چار سال کی تھی تو میرے ساتھ ایک دیو کا سایہ تھا۔ میں جوں جوں بڑی ہوتی گئی وہ مسلسل میرے ساتھ رہتا اور مجھے رات کو اکثر خود پر بوجھ محسوس ہوتا تھا۔ جب میں بارہ یا تیرہ سال کی ہوئی تو مجھے ہسٹریا کے دورے پڑنے لگے اور ہروقت عجیب سی کیفیت رہتی تھی۔ جب میں 19 سال کی تھی تو میری شادی ہوگئی‘ انہی دنوں میں یورپ کے ایک مشہور ملک میں چلی گئی‘ شادی کے ڈیڑھ سال کے بعد مجھے مرگی کے دورے پڑنا شروع ہوگئے۔ تب میری ایک بیٹی بھی تھی۔ اس دیو کی وجہ سے اکثر میرا خاوند مجھے بغیر وجہ کے تنگ کرتا‘ اس دیو نے ہمیں اتنا تنگ کیا اتنا تنگ کیا کہ میرے خاوند نے مجھے آٹھ سال بعد پاکستان بھجوا دیا۔ ادھر پاکستان آئی تو یہاں بھی حالات ویسے ہی تھے ہر کوئی ہروقت مجھے تنگ کرتا۔پھر مجھے کسی نے صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّدْ درود شریف کا بتایا کہ ہروقت کھلا پڑھو۔ میں یہ درود شریف الحمدللہ 19 لاکھ دفعہ پڑھ چکی ہوں اور سورۂ توبہ کی آخری آیات کا سوا لاکھ ختم کیا جب میں نے درود پاک کا ورد اور سورۂ توبہ کی آخری آیات کا ذکر شروع کیا تو میرے حالات مزید خراب ہونا شروع ہوگئے‘ اس دیو نے مجھے مزید تنگ کرنا شروع کیا اور میرے خاوند نے مجھے طلاق بھیج دی‘ میری دو بیٹیاں تھیں وہ بھی چھین لیں اور سارے شہر میں الٹا بدنام بھی کیا۔ جب بھی کسی عامل کے پاس گئی اس نے یہی بتایا کہ آپ کے ساتھ بہت بڑا دیو ہے جس کا مقابلہ ہم نہیں کرسکتے۔ کیونکہ وہ دیو خود بہت بڑا جادو گر ہے ہم اس کا کچھ نہیں بگاڑ سکتے۔ میں نے بچوں کیلئے ملک اور بیرون ملک دونوں جگہ کیس دائر کیا مگر حیرت انگیز طور پر دونوں کیسوں کا فیصلہ میرے خلاف آیا جس پر سب حیران بھی تھے۔ جو بھی عامل اس دیو پرہاتھ ڈالنے کی کوشش کرتے ہیں وہ ڈر کر پیچھے ہٹ جاتا کہ اور کہتا کہ وہ خود کوہ قاف کا سب سے بڑا عامل اور کوہ قاف کے وزیر کا داماد ہے اور اس نے عبرانی اور سیرانی کتابوں سے جادو سیکھا ہوا ہے جس کا توڑ ہمارے پاس نہیں ہے۔ پھر ایک عامل صاحب ملے انہوں نے دن رات محنت کرکے اس دیو کومار دیا اس کے ساتھ کوہ قاف کے اوربھی جنات مارے گئے۔ میرے کیس کے علاوہ اس عامل کی اپنی بھی اس دیو کے ساتھ پرانی دشمنی تھی۔ اب وہ دیو تو مرگیا‘ اس کا آنا جانا ختم ہوگیا‘ رات کو مجھ پر کوئی بوجھ نہیں مگر جو اس نے جادو مجھ پر اور میرے بچوں اور سابقہ خاوند پر کیا ہے اس کا کوئی توڑ سامنے نہیں آرہا اب تو اس عامل نے بھی ہاتھ کھڑے کردئیے ہیں کہ میں اتنا کرسکتا تھا اس سے زیادہ نہیں۔ میں کسی کویہ باتیں نہیں بتاتی کیوں کہ لوگ میری باتوں کا یقین نہیں کرتے بلکہ میری غیرموجودگی میں ہنستے ہیں اور میرا مذاق اڑاتے ہیں کہ ’’یہ تو پاگل ہوچکی ہے‘‘مجھے جس اللہ والے نے درود پاک پڑھنے کو دیا تھا دیو نے بار بار ایکسیڈنٹ کروا کروا کر انہیں آخرکار مروا دیا۔ اس کے علاوہ بھی بہت سے عامل اس دیو کے ہاتھوں مارے جاچکے تھے۔ اس کے علاوہ میری بہن نے مجھے یورپ سے فون کرکے بتایا کہ تم سارا دن درود شریف کےعلاوہ سورۂ الم نشرح کھلی پڑھو‘ وہ میں نے مسلسل ڈیڑھ سال پڑھی جس کے بعد وہ دیو پہلی مرتبہ میرے سامنے آیا تھا اور کہہ رہا تھا میں ہمیشہ تمہارے ساتھ تھا اور رہوں گا اور جو بھی تمہارے قریب آیا اس کو مرنا ہوگا۔ مگر الحمدللہ وہ اب خود مرچکا ہے۔ وہ مرچکا ہے مگر میرے حالات ویسے ہی ہیں۔ بچوں کامسئلہ کسی صورت حل نہیں ہورہا۔ ہاں یاد آیا! ایک مرتبہ دیو میرے سامنے آیا اور مجھے سختی سے کہا کہ تم جب درود شریف پڑھتی تھی تو مجھے تمہارے پاس آنے میں شدید مشکل ہوتی تھی اس لیے میں نے تمہیں‘ تمہارے خاوند اور بچوں سے دور کردیا تاکہ تو صرف میری بن کے رہے۔ مگر الحمدللہ درود پاک کی برکت ہے کہ وہ دیو مرچکا ہے۔ انشاء اللہ مجھے اللہ کی رحمت پر پورا پورا یقین ہے کہ میرے دوسرے معاملات بھی درودشریف کی بر کت سے حل ہوجائیں گے۔ درود شریف نے مجھے ہر پل زندگی کا سکون عطا کیا ہے‘ مجھے ساری ساری رات نیند نہیں آتی تھی مگر اب ہاتھ میں تسبیح لیے درود شریف پڑھ رہی ہوتی ہوں تو نہ جانے کب پرسکون نیند کی وادی میں کھوجاتی ہوں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں